افغان شیر خوار بچے کا ’بغیر ویزہ خیر سگالی کے تحت پشاور میں مفت علاج‘

सेक्सी सौतेली सिस्टर के साथ हॉट सेक्स की हिंदी क्सक्सक्स वीडियो देखें और डाउनलोड करें सेक्सी सौतेली सिस्टर के साथ हॉट सेक्स की हिंदी क्सक्सक्स वीडियो अब हिंदी में उपलब्ध है। यहां हिंदी xxx एचडी वेब सीरीज, एक्सएक्सएक्स, लीक एमएमएस और लाइव शो का निःशुल्क (कोई शुल्क नहीं) अनुभव करें - बस ऊपर दिए गए प्ले बटन पर क्लिक करें, यह 4k, 1080p, 480p और 720p में उपलब्ध है। सेक्सी सौतेली सिस्टर के साथ हॉट सेक्स की हिन्दी क्सक्सक्स वीडियो देखें. भाई का लौड़ा देखते ही लड़की की रंडीबाज़ी हरकत शुरू हो जाती है. इस सेक्स की प्यासी लौंडी को तो बस चूत में लंड भरने का बहाना चाहिए होता है. लेकिन उसकी चूत का मज़ा भाई ने ज़्यादा लिया. Haryanvi XXX Video Indian Porn Video Dehati Sex - Village Sex Videos Desi Girl Video Desi MMS Video Incest Sex Video हिंदी एमएमएस वीडियो Related videos 01:11 स्वीट लड़की को चोदा और चुम्मियां भी ली एमएमएस वीडियो 17:17 ट्यूशन टीचर के साथ स्टूडेंट की क्सक्सक्स सेक्स वीडियो 18:59 बंगाली लड़की की काली चूत भाई के दोस्त ने चोदी क्सक्सक्स बीएफ वीडियो 16:35 पति के इलाज के लिए अपनी चूत बेची पत्नी ने वीडियो 08:38 रियल इंडियन स्टेपसिस्टर की चुदाई वीडियो 24:11 देसी मिल्फ को मिला जिगोलो रोमांस और सेक्स का मज़ा देने वीडियो 17:21 कानपूर भाभी की चूत ज़ोर ज़ोर से चोदा देवर ने घर पर वीडियो 04:10 बांग्लादेशी लड़की के थ्रीसम सेक्स वीडियो 04:15 हॉट देसी भाभी के लंड चुसाई वीडियो 37:01 सेक्सी लड़की की बुर ठुकाई नंगी हिंदी ब्लू फिल्म वीडियो 16:45 लड़की पोर्न देखते हुए पकड़ी गई हिंदी ब्लू फ्लिम वीडियो 17:36 हिंदी क्सक्सक्स वीडियो आंटी सोलो सेक्स आम का रस वेब सीरीज Show more related videos

Recent Posts

بچے کے والدین کو افغان ہسپتال میں بتایا گیا کہ علاج وہاں ممکن نہیں اور اسے پاکستان لے جانا پڑے گا۔ ’بچے کو مسلسل جھٹکے آ رہے تھے‘ جس کی وجہ سے والدین طورخم سرحد پہنچ گئے لیکن ان کے پاس ویزہ نہیں تھیں جبکہ عید کی چھٹیاں بھی تھیں۔

افغانستان کے صوبہ جلال آباد سے تعلق رکھنے والے عبدالخالق کو گزشتہ عید کے دنوں میں ’بارڈر حکام نے خیرسگالی کی بنیاد پر‘ اپنے 45 دن کے نواسے مدثر کا علاج پشاور کے ہسپتال میں کروانے کی اجازت دی ہے۔

بچے کے والدین کے پاس ویزا نہیں تھا لیکن وزیر اعظم کے مشیر برائے قبائلی امور مبار زیب خان کی درخواست پر بارڈر حکام کی جانب سے والدین اور بچے کے نانا کو بغیر ویزا پاکستان داخلے کی اجازت ملی تھی۔ 

افغانستان کے اس بچے کے والدین کو وہاں ہسپتال میں بتایا گیا تھا کہ اس کا علاج یہاں ممکن نہیں اور اسے پاکستانی ہسپتال لے جانا پڑے گا۔ بچے کی صحت کمزور ہو رہی تھی اور اسے مسلسل جھٹکے آ رہے تھے جس کی وجہ سے والدین طورخم سرحد پہنچ گئے لیکن ان کے پاس پاکستانی ویزہ نہیں تھا جبکہ عید کی چھٹیاں بھی تھیں۔

یہ خبر ضلع خیبر سے تعلق رکھنے والے اسلام بادشاہ آفریدی کی مدد سے سوشل میڈیا پر پھیلی۔ اسلام بادشاہ نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ سفری دستاویزات نہ ہونے کی وجہ سے بچے کو بارڈر پر حکام کی اجازت سے وہاں موجود ایک اجنبی پاکستانی شخص کے حوالے کیا گیا، تاکہ وہ بچے کو جلد از جلد ہسپتال پہنچا سکے۔

انہوں نے بتایا، ’پہلے بچے کو پشاور کے ایک نجی ہسپتال لے جایا گیا لیکن وہاں اخراجات زیادہ آنے کی وجہ سے سرکاری ہسپتال حیات آباد میڈیکل کمپلیکس منتقل کیا گیا، جبکہ اس کے بعد افریدی میڈیکل کمپلیکس لے جایا گیا۔‘

اسلام بادشاہ نے بتایا کہ چونکہ بچہ شیر خوار تھا اور اسے ماں کے دودھ کی ضرورت تھی، تو ہم نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو اپلوڈ کی اور اعلیٰ حکام سے بچے کے والدین کو بغیر سفری دستاویزات طورخم کراس کرنے کی اپیل کی گئی۔

بچے کے نانا عبدالخالق کا کہنا ہے کہ ’افغانستان میں اس بچے کو روز 15 سے 20 جھٹکے پڑتے تھے لیکن اب شکر ہے وہ دورے ختم ہوئے ہیں، علاج جاری ہے اور اس کے لیے میں پاکستان کا ہمیشہ مشکور رہوں گا۔‘

بچے کو کیا بیماری ہے اور علاج کیسے جاری ہے؟

ڈاکٹر فرحان علی افریدی میڈیکل کمپلیکس میں پیڈز نیورولوجسٹ ہیں جہاں اس بچے کا علاج ڈاکٹروں کی ٹیم کی زیرِ نگرانی جاری ہے۔

انہوں نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ بچے کو ڈی جارج سنڈروم کی بیماری ہے، جس میں دل میں سوراخ ہوتا ہے اور جسم میں کیلشیم کا لیول مسلسل گرتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ڈاکٹر فرحان نے بتایا، ’اس سنڈروم میں ہونٹ میں بھی سوراخ ہوتا ہے لیکن اس بچے کے دل میں صرف سوراخ اور کیلشیم کی کمی تھی اور بچے کو ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔‘

انہوں نے بتایا کہ بچے کو کیلشیم کی مناسب دوا شروع کی گئی، جبکہ پیڈیاٹرک ماہرِ قلب نے دل کے سوراخ کے حوالے سے ان کو دیکھا ہے، لیکن اب بچے کے جھٹکے بند ہو گئے ہیں اور کیلشیم لیول مانیٹر کیا جا رہا ہے۔

امریکہ کے نیشنل ہیلتھ سروسز (این ایچ ایس) ادارے کے مطابق ڈی جارج سنڈروم ڈی این اے میں ایک مخصوص کروموسوم کے ادھورے پن کی وجہ سے ہوتا ہے۔

این ایچ ایس کے مطابق یہ کمی خاتون کے بیضے یا سپرم میں دورانِ حمل آ جاتی ہے، اور اس میں بعض بچے شدید بیمار ہو جاتے ہیں جبکہ بعض یہ سنڈروم ہوتے ہوئے بھی بالکل نارمل زندگی گزارتے ہیں اور ان کو پتہ بھی نہیں ہوتا کہ ان کو سنڈروم ہے۔

ڈاکٹر فرحان نے بتایا کہ دو تین دن میں بچے کو ہسپتال سے فارغ کر کے 48 گھنٹوں بعد دوبارہ ٹیسٹ کیے جائیں گے اور ٹیسٹ نارمل آنے کے بعد ان کو ہسپتال سے ڈسچارج کیا جائے گا۔

دل کے سوراخ کے حوالے سے ڈاکٹر فرحان نے بتایا کہ ماہر امراضِ قلب نے یہ مشورہ دیا ہے کہ چونکہ ابھی بچے کا آکسیجن لیول کنٹرول میں ہے، سینے پر کوئی دباؤ نہیں ہے، تو قلب کی دوا کی ابھی ضرورت نہیں ہے، لیکن ان کو دل کا آپریشن ضروری ہو گا۔

انہوں نے بتایا، ’ماہر امراضِ قلب نے یہی مشورہ دیا ہے کہ جب بچے کا وزن آٹھ سے 10 کلو گرام تک پہنچ جائے تو تب ہی دل کے سوراخ کا آپریشن کیا جا سکتا ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان